Aina 1977 Pakistani Movie Information (Urdu) Nadeem, Shabnam

 





آئینہ ۱۹۷۷ کی دہائی کی بلاک بسٹر فلم  جسے فراموش نہیں جا سکتا!

۱۹۷۷ میں پاکستانی سینماوں کی  زینت بننے والی فلموں میں ندیم اور شبنم کی  فلم آئینہ نے ریکارڈ توڑ کامیابی حاصل کی، اس نے نہ صرف ریکارڈ توڑے بلکہ سینماوں کی کھڑکیاں بھی توڑ ڈالی تھیں یعنی  اس فلم نے کھڑکی توڑ بزنس کیا، نذر الاسلام کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم نے کاروباری لحاظ  سے اور پسندیدگی کے لحاظ سے تمام پاکستانی فلموں کے ریکارڈ توڑے،، آئینہ فلم خالصتاً ایک رومانوی فلم تھی مگر اس میں امیری غریبی کا فرق، اشرافیہ خاندان کی سوچ  اور معاشرتی اچھائیاں برائیاں بڑی خوبصورتی سے بیان کی گئی، اس فلم کی کہانی  میں یوں تو روایتی پہلو اٹھائے گئے تھے غریب لڑکا امیر لڑکی کی محبت اور سماج کا  ان کے بیچ آجانا ، عام طور پر لڑکی کا باپ ایک غریب معمولی نوکری کرنے والے کو کیسے اپنے خاندان کا حصہ بنا سکتا ہ جیسے اہم پہلو فلم اجاگر کئے گئے تھے،  اپنی جھوٹی انا کی پاداش میں  کس طرح اولاد پر اس کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں وغیرہ جیسے موضوع کو اٹھایا گیا تھا، جو ایک  اچھا میسج تھا،  ندیم شبنم کی اداکاری نے اس فلم کو کامیاب  کرانے میں کسی قسم کی کسر نہ چھوڑی تھی،  اس فلم کے پلس پوائنٹس میں نذرالاسلام کی ہدایت کاری، روبن گھوش کی موسیقی،  ندیم شبنم کی اداکاری سرفہرست رہے، جبکہ اداکار ریحان کی سخت گیر  اداکاری نے بھی اس فلم کی  شہرت میں اپنا کردار ادا کیا۔ اردو زبان میں بنی یہ فلم  ۱۸ مارچ ۱۹۷۷ کو  نمائش کے لئے پیش کی گئی،  اے  آر شمسی فلم ساز تھے، ہدایت کار نذر الاسلام، نغمہ نگار تسلیم فاضلی، اختر یوسف، اور موسیقار روبن گھوش تھے۔ اسکالا سینما کراچی میں اس کی نمائش قریباً ۴سال ۹ ماہ ۲۷ دن جاری رہی،  یوں اس فلم نے ۴۰۱ ہفتے مکمل کرکے  تمام پاکستانی فلموں کے ریکارڈ توڑ ڈالے۔ فلم کی کاسٹ میں شبنم ندیم ریحان قوی خان ، زرقا، اور چائلڈ اسٹار شاہ زیب ،خالد سلیم موٹا، ناصرہ و دیگر  شامل تھے۔ پلے بیک سنگر مہدی حسن، نیرہ نور، مہناز،  اور عالمگیر نے  اپنی آواز کا جادو جگایا۔  اس کے گانے اس قدر مشہور ہوئے کہ ہر گھر  ہر گلی ہر محلے میں انہیں سناجانے لگا،  عالمگیر نے اس فلم میں پہلی بار اپنی  آواز  ریکارڈ کرائی جبکہ اس سے پہلے وہ چھوٹی اسکرین کے پروگرامز کیا کرتے تھے،  شاید آپ کو معلوم ہو کہ اس فلم نے ۱۲ ایوارڈز اپنے نام کئے، اداکار، موسیقار، ہدایت کار، فلمساز و دیگر شعبے میں موجود  تمام کو ایوارڈز سے نوازا گیا ،    فلم کے چائلڈ اسٹار شاہ زیب  کو خصوصی طور پر نگار ایوراڈ سے نوازا گیا، مزے کی بات یہ ہے کہ یہ ۱۲ کا ریکارڈ کوئی پاکستانی فلم  اب تک نہیں توڑ سکی ہے، پڑوسی ملک بھارت  میں پیار جھکتا نہیں    کے نام سے اس فلم کو دھڑلے سے کاپی کیا گیا،  جس میں متھن چکرورتی، پدمنی کولہا پوری نے مرکزی رول ادا کئے  ،  مگر ان کی کاپی فلم بری طرح فلاپ ہوئی۔ کیونکہ آئینہ آدھے بھارت میں پہلے ہی دیکھی جا چکی تھی،     مزید برآں یہ کہ آئینہ فلم کو پاکستان کے مختلف شہروں علاقوں میں  فلمایا گیا،  اس فلم  کو پورے ملکوں کے سینماوں نے  خریدا اور خوب دولت کمائی، سینماوں کے باہرفلم شائقین  کا ٹھاٹھیں مارتا  ہجوم ہوا کرتا تھا جو دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا، مردوں سے زیادہ خواتین کا رش دیکھنے میں  آیا۔ غرض یہ کہ آئینہ  فلم ناقابل فراموش فلم کا درجہ رکھتی ہے جسے آج بھی دیکھا جاسکتا ہے۔    

 

 






 

 


Comments

Popular posts from this blog

HISTORY OF TAJ MAHAL AGRA - INDIA- تاج محل ایک تاریخی مقبرہ مغل بادشاہ کی نشانی

پاکستابی ڈرامے اور اس میں بسنے والے کردار

فرار ڈرامہ اور باتش کا کردار ادا کرنے واکے حمزہ علی عباسی (اجمل احمد)