Posts

Showing posts from February, 2025

Raja Harichandra 1913 movie details

Image
پرانی فلموں کے شائقین     کے لئے   فلم   راجا ہریش چندر     ایک   بہترین چوائس   ہوگی، جسے دور برطانیہ ہندوستان میں ۳ مئی ۱۹۱۳ کو نمائش کے لئے پیش کیا گیا ۔    ہدایت کار   و     پروڈیوسر اور منظر نویس   دادا صاحب پھالکے تھے ۴۰ منٹ کے دورانئیے کی اس خاموش فلم کے اداکاران میں   دتہ ترایا دامودر دبکے، انا سلونکے،   بھال چندرا پھالکے،   گجانن واسو دیو،   گنپت جی،   شندے،   وشنے ہر ی   اوندھاکر ، اور دتا ترایا   تیلنگ شامل تھے۔     پھالکے جی نے ۱۹۱۱ میں ممبئی کے ایک تھیٹر میں دی لائف آف کرائسٹ   دیکھنے کے بعد ایک فیچر فلم بنانے کا ارادہ کیا،     دو ہفتوں کے لئے وہ لندن گئے کچھ ٹریننگ لی   اور واپسی پر پھالکے فلمز کمپنی کا افتتاح کیا،    ایک زرعی موضوع پر تجرباتی فلم   بنائی اور   مختلف اخبارات میں اشتہارات شائع کئے جن میں کاسٹ اور عملے کو طلب کیا گیا، یہ وہ دور تھا جب کوئی بھی   عورت   فلموں میں کام کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی ...

Chandni - چاندنی 1989

Image
  فلم چاندنی ۱۹۸۹ میں آئی   لو اسٹوری   پر بیسٖڈ   متاثر کن فلم تھی،   یش چوپڑہ جنہوں نے یہ فلم ایز اے ڈائریکٹر    و پروڈیوسر ایک انگریزی فلم سے متاثر ہوکر   تخلیق کی، یش چوپڑہ جو   کافی ٹائم سے ٹرائی لو اینگل   جیسے موضوع کو لے کر بڑی بے صبری سے   کوئی   فلم بنانا چاہتے تھے   اور   ایسی کہانی کی تلاش میں تھے جس سے انکے ذہن کے اندر   چلنے والی کہانی کو   فلم کے پردے پر دکھایا جاسکے، اب یہ   کسی کو پتہ نہ تھا کہ یہ آئیڈیا انہوں نے کب حاصل کیا،   بتایا جاتا ہے کہ   وہ   اس فلم کے پلاٹ پر   کچھ دنوں سے غور و خوض میں مصروف تھے مگر دیگر   فلموں کی مصروفیات پر   اسے عملی جامہ پہنانے سے قاصر   رہ جاتے، بالآخر انہوں نے اس فلم کی رائٹر   کامنا چندرا سے   اپنے خیال کو   شئیر کیا تو انہوں نے یش جی کے آئیڈیا کو   کہانی کی شکل دے ڈالی جو یش جی کو پسند آئی،     جبکہ   ایک ٹریجڈی سین   رشی   کپور کے مشورے سے فلمایا گیا، ۱۹۸۷ کے اواخر میں ...

Garm Hava - گرم ہوا

Image
  ۔ ۱۹۴۷ کی آزادی کے حالات و واقعات   پر مبنی فلموں میں   ۱۹۷۳ کی گرم ہوا   کو تمام فلموں پر فوقیت حاصل رہی ہے،   فلم کا نام گرم ہوا   رکھنے کا مقصد   وقت حالات کی طرف   اشارہ تھا کہ جب ہندوستان کے سیاسی حالات   آگ و خون کی لپیٹ میں   تھے اور گھروں سے نکلنے والے شعلوں نے    برصغیر پاک و ہند کی چلتی ہوا   کوتپش   کے اثرات سے گرما دیا تو   اس فلم کی ضرورت پیش آئی،   جس کی ہدایت کاری ایم ایس ستھیو نے دی،   کیفی اعظمی اور   شمع زیدی نے    معروف مصنفہ عصمت چغتائی   کی غیر مطبوعہ   مگر مختصر ناول   سے ماخوذ کرکے تحریر کیا ،   موسیقار   کے طور پر استاد بہادر خان   کو چنا گیا جنہوں نے فلم میں   عزیز خان وارثی و ہمنوا کی   ایک قوالی   بھی شامل کی، استا بہاد ر خان اماوس کی رات اور ندی اور ناری فلم کے حوالے سے بھی   پہچانے جاتے ہیں، فلم کے پروڈیوسر    ابو سیوانی تھے کہ جنہوں نے   ا س فلم کی تیاری میں   ایم ایس سیتھیو کا بھرپور سات...

The Legend of Maula Jatt 2022 مولا جٹ فلم

Image
  پاکستان کی   تاریخ میں سب سے زیادہ زیر نمائش فلم کا اعزاز حاصل کرنے والی۱۹۷۹   کی   پنجابی   فلم مولا جٹ رہی یہ وہ فلم ہے جسے   پاکستان کی تمام سے زیادہ   دیکھنے والی فلموں میں   سب سے اوپر کا مقام حاصل ہے، یہ وہ   مووی تھی کہ جس نے پورے پاکستان میں     بیک وقت   مسلسل ۱۳۰ ہفتے مکمل کئے،   اور مجموعی اعداد و شمار کے مطابق ۳۱۰ ہفتوں تک   اسے دیکھا گیا،   اگر اس کو   کچھ سینز کی وجہ سے بین نہ کیا جاتا تو   یہ ہندوستان کی فلم شعلے کا ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوجاتی،   شعلے جس نے مسلسل ۵ سال تک چلتے رہنے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا، لالی ووڈ کی تاریخ ساز فلم   مولا جٹ جس کی   ۹ فروری ۱۹۷۹کو نمائش کی گئی،     یوں تو مولا جٹ بھی   ۱۹۷۵ میں آئی   پنجابی   فلم وحشی جٹ کا   ری میک تھی،   جس میں وحشی جٹ   کا کردار   بھی سلطان راہی     نے ہی ادا کیا، مولا جٹ فلم کی مرکزی کاسٹ میں سلطان راہی، آسیہ اور مصطفی قریشی نمایاں تھے،   ان ہی کی ا...