The Legend of Maula Jatt 2022 مولا جٹ فلم



 پاکستان کی  تاریخ میں سب سے زیادہ زیر نمائش فلم کا اعزاز حاصل کرنے والی۱۹۷۹  کی  پنجابی  فلم مولا جٹ رہی یہ وہ فلم ہے جسے  پاکستان کی تمام سے زیادہ  دیکھنے والی فلموں میں  سب سے اوپر کا مقام حاصل ہے، یہ وہ  مووی تھی کہ جس نے پورے پاکستان میں    بیک وقت  مسلسل ۱۳۰ ہفتے مکمل کئے،  اور مجموعی اعداد و شمار کے مطابق ۳۱۰ ہفتوں تک  اسے دیکھا گیا،  اگر اس کو  کچھ سینز کی وجہ سے بین نہ کیا جاتا تو  یہ ہندوستان کی فلم شعلے کا ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوجاتی،  شعلے جس نے مسلسل ۵ سال تک چلتے رہنے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا، لالی ووڈ کی تاریخ ساز فلم  مولا جٹ جس کی  ۹ فروری ۱۹۷۹کو نمائش کی گئی،   یوں تو مولا جٹ بھی  ۱۹۷۵ میں آئی  پنجابی  فلم وحشی جٹ کا  ری میک تھی،  جس میں وحشی جٹ  کا کردار  بھی سلطان راہی   نے ہی ادا کیا، مولا جٹ فلم کی مرکزی کاسٹ میں سلطان راہی، آسیہ اور مصطفی قریشی نمایاں تھے،  ان ہی کی ایما پر پوری فلم  کی کہانی کو پیش کیا گیا جس میں مختلف  ایکشن، رومانس ،  ڈرامائی سینز اور زبردست  گانے دیکھنے کو ملے،  جبکہ دیگر کاسٹ میں عالیہ، رنگیلا، چکوری، کیفی،  سیما، اسد بخاری ، ادیب و دیگر کئی اہم فنکار شامل تھے،   یہ فلم دو کرداروں  مولا جٹ اور نوری نت  کو لے کر  بے حد پسند کی گئی حتی کہ یہ کردار ہی اس فلم کی پہچان بن گئے سلطان راہی جنہوں نے مولا جٹ کا کردار ادا کیا جبکہ  نوری نتھ کے کردار میں مصطفی قریشی نے  جوہر دکھائے، جبکہ آسیہ پر فلمائے گانے ڈانس بھی فلم کی جان بن گئے، یہ فلم   نیکی بدی کے درمیان  کا  خلاصہ ہے ، مولا جٹ  اور نوری نت کی  دشمنی پر مبنی کہانی ہے جو ایک مظلوم لڑکی پر ظلم کیلئے انصاف کے حصول سے شروع ہوتی ہے اور  کئی  لوگوں کی جان لیتے ہوئے اختتام پذیر ہوتی ہے، میسج نہایت جاندار تھا کہ آپسی دشمنیوں سے  سوائے گھروں کی تباہی  کے  کچھ حاصل نہیں ہوتا ، تمام نسلیں اسی میں غرق ہوکر ختم ہوجاتی ہیں اور  بعد میں خاندانوں کا نام لیوا بھی کوئی نہیں ہوتا، یونس بٹ نے اس فلم کو ڈائریکٹ کیا، جبکہ  ناصر ادیب نے اسے تحریر کیا،  اور اس کے پروڈیوسر سرور بھٹی تھے  کہ جنہوں نے اس فلم پر اپنا سرمایا لگایا اور چار گنا سے زائد  وصول کیا، یہ فلم جہاں کہانی  اور فنکاروں کی وجہ سے دیکھی گئی وہیں فلم کی موسیقی نے بھی اسے کامیاب کیا جس کی موسیقی ماسٹر عنایت حسین نے دی۔  فلم میں محض ۵ گانے ہی رکھے گئے۔  اس فلم کی شہرت کا گراف  اس قدر ہائی رہا کہ  اس کا ری میک بنانے کی ضرورت پیش آئی اور  ٹھیک ۴۳ سال بعد  اسے دی لیجنڈ آف مولا جٹ کے نام سے  دوبارہ نئے انداز، نئی کاسٹ کے ساتھ بنایا گیا،  اصل مولا جٹ جو ایک کم بجٹ کی فلم تھی اس کی نسبت  ۲۰۲۲ کی نئی مولا جٹ   کا بجٹ پاکستانی کی تمام فلموں  سے زیادہ رکھا گیا اوراندازے کے مطابق   اس پر ۴۵ کروڑ تک کا بجٹ صرف کیا گیا،  جبکہ اس فلم  کی کمائی کا حساب کتاب  کافی لمبا چوڑا ہے ، مختصراً یہ کہ اس کا  بڑے فیگر کے ساتھ کامیاب ہونا   ایک خوش آئند بات ہے،  کیونکہ اس فلم پر سرمایہ کاری سے  ان فلم میکرزسرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی  ہوتی ہے جو پاکستان میں سرمایہ کاری سے ڈرتے  رہے ہیں،  دی لیجنڈ آف مولا جٹ کوبلال  لاشاری نے ڈائریکٹ کیا  جنہوں نے ایک بڑا رسک لے کر اس فلم کی شروعات کیں،  جبکہ اس کی تیاری میں  کئی مشکلات کا سامنا  کیا گیا، جو بعد ازاں آپس کے ایگریمنٹ سے حل کیا گیا، فلم   کئی بار تنقید کا شکار بھی ہوئی  مگر تعریفوں کے سامنے  تنقیدیں دم توڑ گئیں،  اس فلم کو بھارت میں  بھی ریلیز کیا جانا تھا مگر مذہبی و سیاسی  اکھاڑ پچھاڑ  کا شکار ہونے کی وجہ سے اس کی ریلیز کو روک دیا گیا  جبکہ بھارتی عوام کی خواہش  یہی تھی کہ یہ فلم  ریلیز ہو، کاسٹ میں  مولا جٹ کا کردار فواد خان کو  دیا گیا نوری نتھ کے کردار میں حمزہ علی عباسی دیکھنے کو ملے ، دارو نتنی کے کردار میں  حمائمہ ملک، مکو جٹنی   کے کردا ر میں ماہرہ خان ،  مکھا  نت  کا کردار گوہر رشید نے ادا کیا، شفقت چیمہ نے  جیوا نت کا کردار ادا کیا اسی طرح دیگر کئی کردار جن میں  فارس شفیع، صائمہ بلوچ،    نیر اعجاز، بابر علی ، و دیگر نے اپنی اداکاری سے عوام کو محظوظ کیا۔ کہانی کار ناصر ادیب تھے  جبکہ  بلال لاشاری نے کہانی کی نوک پلک کو مزید  سنوارا۔  فلم پروڈیوسرز عمارہ حکمت اور  اسد جمیل خان تھے۔    ۱۵۳ منٹ کی کارکردگی  کو ٹھیک ۱۳ اکتوبر ۲۰۲۲ میں  پردے کی زینت بنایا گیا۔ جس نے  عرصے بعد ایک جم غفیر سینماؤں پر  جمع کیا، اور ایسا لگا کہ کراچی و لاہور میں دوبارہ  سینماتی رونقیں بحال ہوچکی ہیں، یہ فلم ۲۰۲۲ کی برصغیر کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی  جس نے ریلیز کے چوتھے ہفتے  دنیا بھر میں بننے والی تمام پنجابی فلموں کا ریکارڈ توڑ ڈالا۔ 


The 1979 Punjabi film Maula Jatt, which won the title of the most-watched film in the history of Pakistan, is the film that holds the top spot among all the most-watched films in Pakistan. It was the movie that completed 130 consecutive weeks in the whole of Pakistan at the same time, and according to the total data, it was watched for 310 weeks. If it had not been banned due to some scenes, it would have succeeded in breaking the record of the Indian film Sholay, which had the honor of running for 5 consecutive years. The historic Lollywood film Maula Jatt, which was released on February 9, 1979, was also a remake of the 1975 Punjabi film Wehshi Jatt, in which the role of Wehshi Jatt was also played by Sultan Rahi. Sultan Rahi, Asia and Mustafa Qureshi were prominent in the main cast of the film Maula Jatt. The story of the entire film was presented on his initiative, which featured various action, romance, dramatic scenes and great songs. Met, while the other cast included Alia, Rangeela, Chakori, Kaifi, Seema, Asad Bukhari, Adeeb and many other important artists. This film was very much liked for the two characters Maula Jatt and Noori Nath, even these characters became the hallmark of the film. Sultan Rahi played the role of Maula Jatt, while Mustafa Qureshi showed his essence in the role of Noori Nath, while the songs and dances filmed on Asia also became the life of the film. This film is the summary of good and evil, the story is based on the enmity of Maula Jatt and Noori Nath, which begins with seeking justice for the injustice done to an oppressed girl and ends with the loss of many lives. The message was very vivid that nothing is achieved from mutual enmity except the destruction of homes, entire generations end up drowning in it and later there is no one to save the names of families. Younus Butt directed this film, while Nasir Adeeb wrote it, and its producer was Sarwar Bhatti, who invested his money in this film. The film was seen for its story and actors, but the music of the film also made it a success, composed by Master Inayat Hussain. Only 5 songs were included in the film. The popularity of this film was so high that it needed to be remade, and exactly 43 years later, it was remade with a new style and a new cast under the name The Legend of Maula Jatt. Compared to the original Maula Jatt, which was a low-budget film, the budget of the new Maula Jatt of 2022 was kept higher than all Pakistani films, and according to estimates, a budget of up to 450 million was spent on it. While the earnings of this film are quite long and wide, in short, its success with a big figure is a welcome thing, because investing in this film encourages those filmmakers and investors who have been afraid of investing in Pakistan. The Legend of Maula Jatt was directed by Bilal Lashari, who took a big risk and started this film, while many difficulties were faced in its preparation, which were later resolved by mutual agreement. The film was criticized many times, but the criticisms were met with praise. The film was to be released in India as well, but due to religious and political upheaval, its release was stopped, while the Indian public wanted the film to be released. Fawad Khan was given the role of Maula Jatt in the cast, Hamza Ali Abbasi was seen in the role of Noori Nath, Humaima Malik in the role of Daru Nitni, Mahira Khan in the role of Mako Jatni, Gohar Rashid played the role of Mukha Nat, Shafqat Cheema played the role of Jeeva Nat, and many other characters including Faris Shafi, Saima Baloch, Nayar Ijaz, Babar Ali, and others entertained the public with their performances. The storyteller was Nasir Adib, while Bilal Lashari further refined the story. The film was produced by Amara Hikmat and Asad Jamil Khan. The 153-minute performance was made to grace the screen on October 13, 2022. Which gathered a huge crowd in cinemas after a long time, and it seemed that the cinematic splendor had been restored in Karachi and Lahore. This film became the highest-grossing film in the subcontinent of 2022, breaking the record of all Punjabi films made worldwide in the fourth week of its release.

Comments

Popular posts from this blog

HISTORY OF TAJ MAHAL AGRA - INDIA- تاج محل ایک تاریخی مقبرہ مغل بادشاہ کی نشانی

پاکستابی ڈرامے اور اس میں بسنے والے کردار

فرار ڈرامہ اور باتش کا کردار ادا کرنے واکے حمزہ علی عباسی (اجمل احمد)