Posts

Showing posts from 2025

Hindi Movies Review

Image
  رام تیری گنگا   میلی ۱۹۸۵ میں آئی ایک بلاک بسٹر فلم تھی جسے آر کے پروڈکشن کے بینر تلے   بنایا گیا، ۸۰ کی دہائی   میں ریلیز کی جانے والی   یہ فلم   ،     ویسے تو محبت پر مبنی بڑے بجٹ کی فلم   تھی مگر اس میں محبت   کے ساتھ کچھ ایسے موضوعات کو بھی جگہ دی گئی   جس کی بنیاد پر   یہ فلم   دیگر فلموں سے منفرد بن گئی، کہانی   کار    راج کپور تھے کہ   جنہوں نے   ہندو   مذہب سے   جڑی دریا ئےگنگا     کی عقیدت   کو   بڑی خوبصورتی   سے اجاگر کیا   راج صاحب جو   بھارت کی   مظلوم عورت     اور دریا گنگا   کی کہانی   کو یکجا کرکے   ان کے   ذریعے کئی سلگتے ہوئے مسائل   کی نشاندہی کرنا چاہتے تھے، اس میں   شاید وہ کافی حد تک کامیاب بھی رہے   ،       مرکزی کردار   کو گنگا کے نام سے   پیش کیا،   اور اس طرح   دو مرکزی کرداروں نرین اور گنگا پر   محیط   رکھا گیا، جن کی محبت ...

Naam Hindi Movie Review by Ajmal Ahmed (Public Way)

Image
  When the super hit film Naam starring Kumar Goruv and Sanjay Dutt was released in Indian cinemas, the public was eager to see it. It was a social, dramatic, action film depicting the world of crime, which was made based on the living conditions of two brothers. Naam, which is certainly a good film that highlights the economic and social aspects, In which a family suffering from many problems due to economic poverty was also shown, how a young man named Vicky adopts the world of crime due to the breakdown of the system in his country and prefers to go out of the country, Ravi, who helps his brother while fulfilling his responsibilities, but time and circumstances make both of them compete with each other, the sufferings of this family consisting of a mother and two sons were actually the problems of many families which were highlighted in this film. The message of the film was for the rulers who failed to provide better employment for the people in this country and caused such inc...

Raja Harichandra 1913 movie details

Image
پرانی فلموں کے شائقین     کے لئے   فلم   راجا ہریش چندر     ایک   بہترین چوائس   ہوگی، جسے دور برطانیہ ہندوستان میں ۳ مئی ۱۹۱۳ کو نمائش کے لئے پیش کیا گیا ۔    ہدایت کار   و     پروڈیوسر اور منظر نویس   دادا صاحب پھالکے تھے ۴۰ منٹ کے دورانئیے کی اس خاموش فلم کے اداکاران میں   دتہ ترایا دامودر دبکے، انا سلونکے،   بھال چندرا پھالکے،   گجانن واسو دیو،   گنپت جی،   شندے،   وشنے ہر ی   اوندھاکر ، اور دتا ترایا   تیلنگ شامل تھے۔     پھالکے جی نے ۱۹۱۱ میں ممبئی کے ایک تھیٹر میں دی لائف آف کرائسٹ   دیکھنے کے بعد ایک فیچر فلم بنانے کا ارادہ کیا،     دو ہفتوں کے لئے وہ لندن گئے کچھ ٹریننگ لی   اور واپسی پر پھالکے فلمز کمپنی کا افتتاح کیا،    ایک زرعی موضوع پر تجرباتی فلم   بنائی اور   مختلف اخبارات میں اشتہارات شائع کئے جن میں کاسٹ اور عملے کو طلب کیا گیا، یہ وہ دور تھا جب کوئی بھی   عورت   فلموں میں کام کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی ...

Chandni - چاندنی 1989

Image
  فلم چاندنی ۱۹۸۹ میں آئی   لو اسٹوری   پر بیسٖڈ   متاثر کن فلم تھی،   یش چوپڑہ جنہوں نے یہ فلم ایز اے ڈائریکٹر    و پروڈیوسر ایک انگریزی فلم سے متاثر ہوکر   تخلیق کی، یش چوپڑہ جو   کافی ٹائم سے ٹرائی لو اینگل   جیسے موضوع کو لے کر بڑی بے صبری سے   کوئی   فلم بنانا چاہتے تھے   اور   ایسی کہانی کی تلاش میں تھے جس سے انکے ذہن کے اندر   چلنے والی کہانی کو   فلم کے پردے پر دکھایا جاسکے، اب یہ   کسی کو پتہ نہ تھا کہ یہ آئیڈیا انہوں نے کب حاصل کیا،   بتایا جاتا ہے کہ   وہ   اس فلم کے پلاٹ پر   کچھ دنوں سے غور و خوض میں مصروف تھے مگر دیگر   فلموں کی مصروفیات پر   اسے عملی جامہ پہنانے سے قاصر   رہ جاتے، بالآخر انہوں نے اس فلم کی رائٹر   کامنا چندرا سے   اپنے خیال کو   شئیر کیا تو انہوں نے یش جی کے آئیڈیا کو   کہانی کی شکل دے ڈالی جو یش جی کو پسند آئی،     جبکہ   ایک ٹریجڈی سین   رشی   کپور کے مشورے سے فلمایا گیا، ۱۹۸۷ کے اواخر میں ...

Garm Hava - گرم ہوا

Image
  ۔ ۱۹۴۷ کی آزادی کے حالات و واقعات   پر مبنی فلموں میں   ۱۹۷۳ کی گرم ہوا   کو تمام فلموں پر فوقیت حاصل رہی ہے،   فلم کا نام گرم ہوا   رکھنے کا مقصد   وقت حالات کی طرف   اشارہ تھا کہ جب ہندوستان کے سیاسی حالات   آگ و خون کی لپیٹ میں   تھے اور گھروں سے نکلنے والے شعلوں نے    برصغیر پاک و ہند کی چلتی ہوا   کوتپش   کے اثرات سے گرما دیا تو   اس فلم کی ضرورت پیش آئی،   جس کی ہدایت کاری ایم ایس ستھیو نے دی،   کیفی اعظمی اور   شمع زیدی نے    معروف مصنفہ عصمت چغتائی   کی غیر مطبوعہ   مگر مختصر ناول   سے ماخوذ کرکے تحریر کیا ،   موسیقار   کے طور پر استاد بہادر خان   کو چنا گیا جنہوں نے فلم میں   عزیز خان وارثی و ہمنوا کی   ایک قوالی   بھی شامل کی، استا بہاد ر خان اماوس کی رات اور ندی اور ناری فلم کے حوالے سے بھی   پہچانے جاتے ہیں، فلم کے پروڈیوسر    ابو سیوانی تھے کہ جنہوں نے   ا س فلم کی تیاری میں   ایم ایس سیتھیو کا بھرپور سات...