Mausam Art & Classical film Indian



بالی ووڈ کی کلاسیکل فلموں کا جب بھی ذکر ہوگا فلم موسم  کا ذکر لازمی کیا جائے گا،  یہ فلم ۱۹۷۵ کو بھارتی سینماؤں کی زینت بنی یہ وہ وقت تھا جب شعلے اور دیوار بھی  سینماؤں پر لگ چکی تھیں،  ان دو بلاک بسٹر کے درمیان اس فلم کی  موجودگی بہت بڑا رسک  تھی،  شعلے اور دیوار  ایکشن  سے بھرپور فلمیں تھیں جبکہ موسم ایک رومانوی نغماتی اور  ڈرامہ فلم تھی ، جس میں سنجیو کمار سولو  اداکار کی حیثیت سے  مرکزی کردار ادا کررہے تھے،   کہانی ڈاکٹر امر ناتھ گل کی  محبت  پر بیسڈ  ہے کہ جو طبی معائنے کی تیاری  کے لئے پہاڑی علاقہ جات دارجلنگ  کے مقام  پر تعینات کئے جاتے  ہیں، وہیں  مقامی حکیم  تھاپا کی بیٹی چندا سے    ڈاکٹر امر ناتھ کو محبت ہوجاتی ہے، یہ سلسلہ  کچھ روز بخوبی چلتا ہے اور ایک روز  انہیں اپنے آخری امتحانات کے لئے کلکتہ واپس جانا پڑتا ہے، وہ چندا سے وعدہ کرتے  ہیں کہ وہ  اب شادی  کے لئے  جلد واپس آئیں گے مگر  امرناتھ اپنا وعدہ پورا نہیں کر پاتے اور  شہر میں ہی شادی رچا لیتے ہیں،  ٹھیک ۲۵ سال بعد ڈاکٹر امر ناتھ  ایک امیر ترین سرجن کے  طور پر  اس علاقہ میں  پہنچتے ہیں  جہاں انہیں پتہ چلتا ہے کہ  تھاپا مرچکا ہے  جبکہ چندا کی شادی ایک بوڑھے  معذور شخص سے کرادی گئی تھی،  چندا   بھی ایک بیٹی کو جنم دے کر فوت ہوگئی،  امر ناتھ چندا کی بیٹی  کجلی کو ڈھونڈتے ہوئے اس کے پاس پہنچ جاتا ہے، جو ہو بہو چندا کی  ہمشکل  ہوتی ہے،  امرناتھ پر  ایک انکشاف اور ہوتا ہے کہ کجلی ایک گشتی طوائف بن چکی ہے،  امرناتھ چندا کے تمام دکھوں اور اپنے  گناہوں  کاکفارہ ادا  کرنے کے لئے  کجلی کو اپنے گھر لے جاکر  باعزت زندگی دینا چاہتا ہے اور اپنی بیٹی کے طور پر  اسے معاشرے میں مقام دلانے کے لئے  ایک گاہک کے  طور پر اس کو خرید لیتا ہے،  اور کہانی یہاں سے ایک اہم  موڑ لیتی ہوئی آگے بڑھتی ہے۔  بہرحال اس فلم نے   کئی اعزازات اپنے نام کئے۔  اداکاران میں شرمیلا ٹیگور اور سنجیو کمار کے علاوہ   دینا پھاٹک،  اوم شیوپوری،  ستین کپو، سی ایس ڈوبے اور للی  چکرورتی  شامل رہے۔  ڈائریکٹر  مشہور شاعر،  گلزار تھے، تحریر  بھوشن بنمالی کی تھی،  جبکہ اسے پی ملک ہرجونا راؤ نے پروڈیوس کیا۔  مدن موہن نے اس کی موسیقی  دیکر  فلم کو امر کردیا،  موسم فلم ایک سنجیدہ حلقے کے لئے بنائی جانے والی فلم تھی جسے  آرٹ فلموں کے دلدادہ  افراد نے  بڑے شوق سے دیکھا  جبکہ یہ فلم  فارمولا فلموں کے شوقین لوگوں نے بھی دیکھی اور کافی سراہا،  جہاں اور فلمیں چلتی رہیں وہیں اس فلم نے بھی  اپنے قدم جما لئے،  اور تمام فلموں  کے ساتھ مقابلہ  کرتی ہوئی، کامیاب ترین فلموں میں اپنی جگہ بنائی۔  ہندوستان کے علاوہ اس نے  عرب ممالک کے ساتھ پاکستان سے بھی  بہت بڑا بزنس  کیا، یہ فلم پاکستان میں  بہت پسند کی گئی جہاں اس کے گانوں کو بھی خوب پذیرائی ملی۔ 

Comments

Popular posts from this blog

HISTORY OF TAJ MAHAL AGRA - INDIA- تاج محل ایک تاریخی مقبرہ مغل بادشاہ کی نشانی

پاکستابی ڈرامے اور اس میں بسنے والے کردار

فرار ڈرامہ اور باتش کا کردار ادا کرنے واکے حمزہ علی عباسی (اجمل احمد)