Piyar Jhukta Nahi 1985 Nadeem Shabnam Blockbuster Movie
پیار جھکتا نہیں اور آئینہ فلم کی کامیابی اور ناکامی کا سبب
بالی وو ڈ ہو یا کہ لالی ووڈ ، جب سے انڈسٹری قائم ہوئیں ایک دوسرے کی فلموں کی نقل کی جاتی رہی ہیں، مثبت سوچ تو یہی کہتی ہے کہ اس میں کوئی خاص مذائقہ بھی نہیں ، یہ ایک دوسرے کو خراج تحسین دینے کا ذریعہ کہا جا سکتا ہے، فلم پیار جھکتا نہیں جسے ۱۹۷۷ میں آئی پاکستانی فلم آئینہ کی من و عن کاپی کہاگیا، صرف کہانی کی حد تک ہی نہیں بلکہ موسیقی اور ڈائلاگز بھی اسی فلم سے لئے گئے، پیار جھکتا نہیں کی مرکزی کاسٹ میں ندیم اور شبنم کی جگہ پدمنی کولہا پوری اور متھن چکرورتی کولیا گیا جبکہ ریحان اور بہار کی جگہ ڈینی اور بندو کو لیا گیا، بچہ پارٹی میں پاکستان میں ماسٹر روفی تھے تو ہندوستان میں ماسٹر وکی رہے، کہانی امیر غریب کی محبت کو لے کر بنائی گئی تھی جس میں لڑکی کا باپ بطور ظالم سماج اپنی بیٹی کے ہنستے بستے گھر کو سازش کے تحت تڑوا دیتا ہے، یہ فلم رومانوی ، نغماتی ، اور جذبات کے تمام پہلوؤں کو اجاگر کرتی دلکش اور دلچسپ فلم ثابت ہوئی، پیار جھکتا نہیں فلم نے کاروبا ری لحاظ سے یوں تو کامیاب بزنس کیا مگر جو توقع اس سے فلم میکر کررہے تھے اس پر یہ فلم پوری نہ اتر سکی، اور یہ فلم پاکستانی فلم آئینہ کی نسبت مقابلہ کرنے میں ناکام رہی، اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ پاکستانی فلم آئینہ کو فلم فیسٹیول مقابلہ میں دیکھا جا چکا تھا اور کہانی کی مماثلت کی وجہ سے یہ فلم انڈیا میں حد درجے کم دیکھ گئی ، ایک کروڑ سے بھی کم بجٹ کی اس فلم نے بہرحا ل بجٹ کا دوگنا حاصل تو کرلیا مگر متھن چکرورتی اور پدمنی کولہا پوری کی جوڑی ندیم شبنم کی طرح جم نہ سکی ، متھن جو اس دور میں ایک ایکشن ہیرو کے طور پر ابھرے تھے ، اس لو اسٹوری ڈرامائی فلم میں اپنا جادو نہ چلا سکے ، خیال ہے کہ اگر اس میں ان کی جگہ رشی کپور کو لیا جاتا تو شاید فلم مزید اٹھ سکتی تھی ، دوسری طرف پدمنی کولہا پوری بھی اپنا وہ تاثر قائم رکھنے میں ناکام رہیں جو ان کا خاصہ ہے، یہاں انہوں نے اپنے کردار کے ساتھ انصاف نہیں کیا، جبکہ وجے سادھنا نے پدمنی کو فلم آئینہ کا کیسٹ دیکر تاکید کی تھی کہ اس کی ہیروئن کی پرفارمنس ، کا بغور جائزہ لو اور اسی معیار کی اداکاری کرو، پیار جھکتا نہیں کے ڈائریکٹر وجے سادھنا تھے اور موسیقی لکشمی کانت پیارے لال نے دی، یہ فلم ۱۱ جنوری ۱۹۸۵ کو سینما گھروں کی زینت بنی، یہ فلم جس نے تنقیدی و تعریفی ملے جلے ریویوز حاصل کئے باکس آفس پر اپنا کمال نہ دکھا سکی، اور اسے آئینہ سے کاپی کی گئی فلم کہا جاتا رہا اور اسے موازنہ کے طور پر ناقدین نے ضرور دیکھا۔ کچھ نے متھن کو اس رومانوی فلم کے لئے ناموزوں قرار دیا تو کسی نے کچھ سراہا، مگر اس فلم سے متھن چکرورتی کے کیرئیر پر کسی قسم کے منفی اثرات اس لئے مرتب نہیں ہوئے کہ ان کا اپنا ایک انداز تھا جو آگے آنے والی فلموں میں چلتا رہا ، وہ واحد ہیرو رہے ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ فلاپ فلمیں دیں اور باوجود اس کے وہ کامیاب ہیرو کہلائے، لوگ انہیں دیکھتے رہنا چاہتے تھے۔ پدمنی کولہا پوری جنہوں نے ۱۹۸۲ کی پریم روگ میں تہلکہ مچا دیا تھا، اس فلم میں فلاپ رہیں مگر بہرحال ان کو بھی ریجیکٹ نہیں کیا گیا، اس فلم کے بعد پدمنی کولہا پوری نے کئی فلمیں دیں مگر ان کا یہی سال کامیاب رہا بعد ازاں کچھ کمی دیکھنے میں آئی، پیار جھکتا نہیں فلم کو تمام سوشل میڈیا پر دیکھا جاسکتا ہے جبکہ آئینہ فلم بھی یو ٹیوب پر باآسانی دیکھی جاسکتی ہے۔
Comments
Post a Comment