Posts

پاکستانی فلم دل لگی ۱۹۷۴کی سپر ہٹ فلم جسے بھارت میں محبت کی آرزو کے نام سے کاپی کیا گیا

Image
  پاکستانی سپر ہٹ فلم دل لگی جسے ۱۹۷۴ میں ملک کے تمام سینماؤں پر ریلیز کیا گیا تو   ایک جم غفیر دیکھنے میں آیا،یہ وہ وقت تھا جب ندیم شبنم کی جوڑی اس قد رمقبول   اور پسند کی جارہی تھی کہ ان کی ہر   سینما پر لگنے والی فلم صرف ان کے نام پر ہی چل جایا کرتی تھیں،   یہی وجہ رہی کہ دل لگی نے پہلے دن سے ہی کھڑکی توڑ رش لیا،   اسلم ڈار کی   ڈائریکشن میں بننے والی اس فلم کی کہانی جسے عزیز میروتی   نے لکھا   تھا ، تفریحی نغماتی   ڈرامہ فلم کا   امیج رکھتے ہوئے   آگے بڑھتی ہے اور ٹریجڈی    انجام   پر اختتام پذیر ہوتی ہے،   فلم کی کہانی ایک سادہ سے نوجوان راجہ موٹر مکینک   کے گرد گھومتی ہے جو   اپنی غربت کے احساس کو مٹانے کے لئے   مہینے میں ایک بار قیمتی   سا سوٹ پہن کر     اپنے استاد کے گیراج میں آئی کوئی مہنگی سی کار کو لے کر   شہر کی سڑکوں پر   گھوما کرتا ہے،   ایک روز   جبکہ بارش زوروں پر تھی نجمہ نامی لڑکی   اس سے   لفٹ مانگتی ہے وہ اسے بٹھا لیتا  ...

بازار حسن ۱۹۸۸ پاکستانی فلم جسے ۱۹۹۰ میں کاپی کی گیا

Image
بازار حسن۱۹۸۸ کی پاکستانی فلم  اسکی کاپی  پتی پتنی اور طوائف۱۹۹۰ کی  ہندی فلم   میں آئی  ۱۹۸۸ میں آئی پاکستانی فلم بازار حسن   جب   ملک کے تمام سینماؤں پر ریلیز کی گئی تو   عوام کا   ہجوم    دیکھنے میں آیا، اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اس فلم کا موضوع جسے کافی عرصہ کے بعد   اٹھایا گیا تھا اور   اس طرح کا سبجیکٹ    ڈائریکٹر حسن طارق کے دور میں ہی دیکھنے کو ملا تھا،   فلم کے پوسٹرز نے عوام کو مجبور کیا کہ وہ   اس فلم کو   دیکھنے آئے،   یہ فلم رقص و سرور ، محبت ،   اور فلمی دنیا سے وابستہ افراد   پر مشتمل فلم تھی،   کہانی جو ایک معروف   فلم ڈائریکٹر طارق   کے گرد گھومتی ہے ،      جسے اپنی بیوی سے بے حد محبت ہوتی ہے،   ایک موقع پر   طارق   کی   فلم شوٹنگ کے دوران    ایک نامور اداکارہ   سے آپسی اختلاف   ہونے پر   وہ ہیروئن کو   فلم سے نکال دیتا ہے، مگر   اسے   فلم کے لئے فوری کسی ہیروئن کی ضرورت   ...

ہندی فلم الگ الگ جسے پاکستانی فلم مہربانی سے نقل کیا گیاأ جائزہ رپورٹ

Image
  ہندی فلم الگ الگ جسے پاکستانی فلم مہربانی  سے نقل کیا گیا    جہاں ہندوستان کی فلم انڈسٹری میں آئینہ کی کاپی بنائی گئی وہیں   ۲۷ دسمبر ۱۹۸۵   کو بھارتی سینماؤں پر ریلیز کی جانے والی فلم الگ الگ   کو بھی پاکستان کی ۱۹۸۲ میں آئی فلم مہربانی   سے   ہوبہو کاپی کیا گیا،   کہانی، گانے ڈائیلاگز   کے ساتھ فلم کے کئی سینز   یکسانیت کا شکار تھے،     پاکستانی فلم مہربانی   میں جو کردار ندیم، بابرہ شریف، محمد علی، سجاد کشور اور عشرت چوہدری نے ادا کئے   وہی کردار بالترتیب راجیش کھنہ، ٹینا منیم،   ششی کپور، اوم شیو پوری اور بندو   نے ادا کئے،   یہ فلم   لو اسٹوری ، میوزیکل ڈرامہ فلم تھی ،   جسے   مسرور انور نے تحریر کیا، کہانی ایک نوجوان کے گرد گھومتی ہے جو   گائیکی کی دنیا میں آنا چاہتا ہے مگر   کوئی اسے چانس نہیں دیتا،   بعد ازاں   مشہور اداکارہ   کی مہربانی   سے وہ کامیاب ہوتا      ہے ، مگر ساتھ ہی کئی اور کہانیاں   اس کی زندگی میں مسائل ب...

Piyar Jhukta Nahi 1985 Nadeem Shabnam Blockbuster Movie

Image
پیار جھکتا نہیں  اور آئینہ فلم  کی کامیابی اور  ناکامی کا سبب    بالی وو ڈ ہو یا   کہ لالی ووڈ ، جب سے انڈسٹری قائم ہوئیں ایک دوسرے کی   فلموں کی نقل کی جاتی رہی ہیں، مثبت سوچ تو یہی کہتی   ہے کہ اس میں کوئی خاص مذائقہ بھی نہیں ،      یہ ایک دوسرے کو خراج تحسین دینے کا   ذریعہ کہا جا سکتا ہے، فلم پیار جھکتا نہیں   جسے ۱۹۷۷ میں آئی   پاکستانی فلم آئینہ کی   من و عن کاپی کہاگیا،    صرف کہانی کی حد تک ہی نہیں بلکہ موسیقی اور ڈائلاگز بھی   اسی فلم سے لئے گئے،   پیار جھکتا نہیں کی مرکزی کاسٹ میں    ندیم اور شبنم   کی جگہ پدمنی کولہا پوری اور متھن چکرورتی کولیا گیا   جبکہ ریحان اور بہار کی جگہ ڈینی اور   بندو کو لیا گیا،      بچہ پارٹی میں پاکستان میں ماسٹر روفی تھے تو ہندوستان میں ماسٹر وکی   رہے،     کہانی امیر غریب کی   محبت کو لے کر   بنائی گئی   تھی جس میں   لڑکی کا باپ     بطور ظالم سماج اپنی   بیٹی کے ہن...

Mausam Art & Classical film Indian

Image
بالی ووڈ کی کلاسیکل فلموں کا جب بھی ذکر ہوگا فلم موسم   کا ذکر لازمی کیا جائے گا،   یہ فلم ۱۹۷۵ کو بھارتی سینماؤں کی زینت بنی یہ وہ وقت تھا جب شعلے اور دیوار بھی   سینماؤں پر لگ چکی تھیں،   ان دو بلاک بسٹر کے درمیان اس فلم کی   موجودگی بہت بڑا رسک   تھی،   شعلے اور دیوار   ایکشن   سے بھرپور فلمیں تھیں جبکہ موسم ایک رومانوی نغماتی اور   ڈرامہ فلم تھی ، جس میں سنجیو کمار سولو   اداکار کی حیثیت سے   مرکزی کردار ادا کررہے تھے،    کہانی ڈاکٹر امر ناتھ گل کی   محبت   پر بیسڈ   ہے کہ جو طبی معائنے کی تیاری   کے لئے پہاڑی علاقہ جات دارجلنگ   کے مقام   پر تعینات کئے جاتے   ہیں، وہیں   مقامی حکیم   تھاپا کی بیٹی چندا سے     ڈاکٹر امر ناتھ کو محبت ہوجاتی ہے، یہ سلسلہ   کچھ روز بخوبی چلتا ہے اور ایک روز   انہیں اپنے آخری امتحانات کے لئے کلکتہ واپس جانا پڑتا ہے، وہ چندا سے وعدہ کرتے   ہیں کہ وہ   اب شادی   کے لئے   جلد واپس آئیں گے مگر  ...

Waheed Murad Pakistani Legend Actor Pakistan top 5 platinum movies

Image
  پاکستان فلم انڈسٹری  ۹۰ کی دہائی تک  ایک مستحکم  انڈسٹری سمجھی جاتی رہی ، پنجابی اردو اور پشتو فلموں  کی وجہ سے اس فلم انڈسٹری  میں کئی نامور اداکار اور اداکارائیں  اپنے عروج و زوال کے ساتھ  اس  انڈسٹری میں  کمال کرگئے اور کچھ گمنامیوں  کی   کھائی میں گم ہوگئے، وحید مراد  بھی تین دہائیوں کے  ہیرو کہلائے  اور پھر  زوال کی نذر ہوکر  دنیا  چھوڑ گئے،  ایک وہ وقت بھی آیا کہ جب  وحید مراد کے نام سے  فلم چل جایا کرتی تھی،   ۱۹۶۶ میں آئی فلم ارمان وحید مراد کی وہ پلاٹینم جوبلی  فلم تھی جس میں ان  کو بطور اداکار و پروڈیوسر  نگار ایوارڈ دیا گیا،  فلم میں ان کے مدمقابل زیبا نے کام کیا اور یہ فلم  زیبا اور وحید مراد کی جوڑی کی وجہ سے  نہایت کامیاب رہی،    جبکہ دیگر کاسٹ میں روزینہ ، نرالا، ظہور احمد  شامل تھے، فلم نے جہاں کئی اور وجوہات کی بنا پر کامیابی حاصل کی وہیں اس کے گانوں  نے بھی کافی دھوم مچائی  اور اس فلم کے گا...