سلطان راہی کی فلم طوفان کو دوبارہ بنایا جانا چاہئے، عوامی حلقے


 

میں بنائی گئی فلم طوفان کو  نئے انداز میں دوبارہ بنانا چاہئے،1976

حسن عسکری پاکستانی فلم انڈسٹری کا ایک بڑا نام ہیں جنہوں نے پنجابی اور کئی اردو فلمیں بناکر  فن کی خدمات انجام دیں،  ان ہی کی ڈائریکشن میں بننے والی ایک لازوال  فلم طوفان کا بڑا چرچا رہا، یہ فلم جس نے گولڈن جوبلی مکمل کرنے کے بعد بھی مختلف شہروں میں  وقتا فوقتا   اپنا جلوہ دکھایا ایک  پسند کی جانے والی فلم بن گئی،  سلطان راہی نے اس میں بطو رطوفان   ایک  علامتی جاندار کردار ادا کیا جبکہ ان کا کردار   شیرا فوجی کے نام سے تھا، جو فوج کا ایک ریٹائرڈ فوجی  تھا ،  شیرا جنگ میں زخمی ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ لنگڑ ا کر چلتا ہے،  مگر اپنی ہمت جوانمردی سے وہ دشمنوں کا مقابلہ کرتا ہے جو  معاشرے کا ناسور کہلاتے ہیں۔ سلطان راہی کے چاہنے والوں نے س منفرد انداز کو   بے حد سراہا، سلطان راہی جن کا نام پنجابی فلموں کے لئے لازم و ملزوم بن چکا تھا ، اور ان کی ہر فلم صرف ان کے نام پر ہی چل جایا کرتی تھی،   یہ فلم بھی پنجابی میں ہی تیار کی گئی،  جسے ۹ اپریل ۱۹۷۶ کو نمائش کے لئے پیش کیا گیا،   کہانی کار ناصر ادیب تھے، جو اس دور میں قریباً ہر پنجابی فلم کی کہانی لکھ رہے تھے، حسن عسکری کی پروڈکشن و ہدایتکاری  کے زیر سایہ بننے والی اس فلم کے موسیقار  صفدر حسین تھے جنہوں نے  وارث لدھیانوی  کے تحریرکردہ لیرکس پر اپنی دھنیں ترتیب دیکر اس کے گانوں کو امر کردیا، صفدر حسین موسیقاروں میں ایک بڑا نام تھا،  جنہوں نے مہدی حسن، نوجہاں،  مہناز بیگم، منیر حسین اور لیلیٰ ناز  کی آوازوں کا جادو چلایا،  مرکزی کردار سلطان راہی اور آسیہ تھیں، آسیہ نے گاؤں کی شوخ چنچل الہڑ دوشیزہ  ماندہ کا کردار ادا کیا،  یہ کردار جسے عوام نے بے حد  پسند کیا آسیہ  کے لئے بے حد سود مند ثابت ہوا،  اس کردار نے ان کی فلم انڈسٹری میں گرتی ہوئی ساکھ کو سنبھالا دیا اور وہ دوبارہ  صف اول کی پنجابی فلموں کی ہیروئن کے طور پر ابھریں، دیگر کاسٹ میں  مصطفی قریشی، صاعقہ، نجمہ، افضال احمد اور اقبال حسن  نے بھی اداکاری کا وہ جادو چلایا کہ لوگوں کے سر چڑھ کر بولا، مجموعی طور پر یہ فلم  اس کے گانے، اداکاری ، ایکشن، رومانس  نے اپنا کمال دکھایا اور یہ فلم  شروع کے ۴ ہفتے  ہاؤس فل کے بورڈ کے ساتھ دکھائی جاتی رہی،    ۲ گھنٹے ۲۲ منٹ کی اس فلم نے    بیسٹ فلم،  بیسٹ ڈائریکٹر،  بیسٹ اسکرپٹ رائٹر ۳ نگار ایوارڈ اپنے نام کئے۔


Comments

Popular posts from this blog

HISTORY OF TAJ MAHAL AGRA - INDIA- تاج محل ایک تاریخی مقبرہ مغل بادشاہ کی نشانی

پاکستابی ڈرامے اور اس میں بسنے والے کردار

فرار ڈرامہ اور باتش کا کردار ادا کرنے واکے حمزہ علی عباسی (اجمل احمد)