پی ٹی وی کا شاہکار ڈرامہ الف نون ۱۹۸۲ ڈراموں کا بادشاہ کہلایا




پی ٹی وی کا ایک شاہکار یادگار ڈرامہ الف نون کامیڈی ڈراموں کا بادشاہ ڈرامہ تھا  

۱۹۶۵ میں آیا ایک مزاحیہ ڈرامہ الف نون  مزاح کی دنیا کا بادشاہ ڈرامہ کہلایا، یہ ڈرامہ اس قدر دلچسپ اور مزیدار تھا کہ  لوگ اسے بڑے شوق و ذوق سے دیکھا کرتے اور  چند منٹ کے لئے بھی  بلیک اینڈ وائٹ  ٹی وی کا پیچھا نہ چھوڑتے،  اس ڈرامہ کے ہر دلعزیز ہونے کی ایک  وجہ  تو اس  میں طنزو مزاح سے  بھرپور جملوں کی بھرمار تھی،  دوسرے اس کے فنکار تھے جو اس ڈرامہ کی جان تھے، یہ ڈرامہ  درحقیقت سلسلہ وار کھیل تھا  جس کی ہر ایپی سوڈ کی کہانی الگ الگ کہانیوں پر بیسڈ تھی، اور اس  میں کئی نامور فنکار مختلف ایپی سوڈز میں نظر آتے جبکہ اس کے مستقل  بنیادوں پر  آنے والے فنکاروں میں   کمال احمد رضوی اور  رفیع خاور تھے،  جنہوں نے بالترتیب الف نون یعنی الن ننھا کے یہ دو کردار  ادا کئے۔   الف نون کے تمام تر ایپی سوڈز کا تمام تر اسکرپٹ، ڈائیلاگز تحریر خود کمال احمد رضوی کی تھی،   جبکہ ان دو کرداروں کے تخلیق کار  آغا ناصر تھے، کمال احمد رضوی بذات خود  اپنی ذات میں ایک انجمن تھے، ڈائیلاگز بولنے کے فن سے پوری طرح آشنا تھے اور  معاشرے میں ہونے والی کئی ناانصافیوں سے نالاں تھے جس کی وجہ سے انہوں نے قلم اٹھایا، جبکہ ان کی اپنی خداداد صلاحیتوں نے  بھی ان کو کامیابی کی طرف گامزن کیا۔ کمال احمد رضوی نے الن کا کردار  اپنی شخصیت کے مطابق لکھا  کیونکہ جس طرح وہ اس کردار  کو لے کر سنجیدہ تھے ، وہ سمجھتے تھے کہ اس کردار کو  وہ خود بہتر طور پر انجام دے پائیں گے،  کہنے کو  ان کی نظر میں دوایسے اداکار تھے مگر  اس وقت  کی مناسبت سے یہ کردار بہرحال انہیں خود ہی کرنا  تھا،  جو یہ ثابت کرگیا کہ  یہ کردار ان سے اچھا کوئی نہیں کرسکتا تھا،  دوسرے کردار ننھا کے لئے  جب تلاش کا عمل شروع کیا گیا تو  چند نام سامنے آئے مگرکمال احمد رضوی  کواس کے لئے ایسا فنکار چاہئے تھا جو بھاری بھرکم تو ہو  ہی مگر شکل پر بھولا پن بھی ہو،  ایسے میں  ان کی نظر ایک  فلمی  کامیڈین   پر  پڑی  جو اس وقت رفیع  خاور کے نام سے  فلموں میں  کام کررہے تھے،  وہ کافی حد تک اس کردار کے لئے موزوں نظر آئے،  ان سے رابطہ کیا گیا اور کمال احمد نے خود ان سے مل کر  انہیں یہ رول آفر کیا، کچھ پس و پیش کےبعد  وہ مان گئے،  رفیع خاور نے ایک تقریب میں  اس بات کا اظہار کیا تھا کہ  یہ کردار انہوں نے کمال احمد رضوی  کے لئے قبول کیا تھا، ۔  ڈرامہ کی پہلی قسط  پی ٹی وی سے آن ائیر ہوئی تو لوگ  اس کے دیوانے ہوگئے اور  ہر طرف الن ننھا کے چرچے ہونے لگے،   الف نون میں  اس وقت کے کئی معروف فنکاروں نے حصہ  لیا ان میں عظمی ٰ گیلانی، محمد قوی خان،  مدیحہ گوہر،  ثمینہ احمد،  خالد بٹ،  نگہت بٹ،  شیبا حسن،  محبوب عالم، جمیل فخری،  اور کئی اہم نامور حصہ لیتے رہے۔  یہ  کامیڈی ٹی وی پروگرام  ۱۹۶۵ میں پہلی بار   آن ائیر کیا گیا جو کہ بلیک اینڈ وائٹ دور  تھا بعد از اں   جب ۱۹۸۲ میں رنگین نشریات شروع کی گئیں  تو اسے  عوام کے اصرار پر دوبارہ بناکر پیش کیا گیا، مرکزی کردار  الف نون کے کمال احمد رضوی اور رفیع خاور  ہی تھے، الن ننھا کے پہلے سیزن  نے رفیع خاور کو  ننھا بنا دیا اور وہ اپنے اصل نام سے  زیادہ اس نام سے مشہور ہوگئے، اب جبکہ الف اور نون دونوں ہی اس دنیا میں نہیں رہے، مگر ان کی شخصیت کے تناظر میں ان کے یہ کردار  عوام اب تک نہیں بھولی ہے۔  اللہ ان کی مغفرت فرمائے آمین۔

  

Comments

Popular posts from this blog

HISTORY OF TAJ MAHAL AGRA - INDIA- تاج محل ایک تاریخی مقبرہ مغل بادشاہ کی نشانی

پاکستابی ڈرامے اور اس میں بسنے والے کردار

فرار ڈرامہ اور باتش کا کردار ادا کرنے واکے حمزہ علی عباسی (اجمل احمد)