عمرو عیار پاکستانی فلم جو کامیاب ہوکر بھی ناکام کیوں رہی؟
عمرو عیار پاکستانی فلم جو کامیاب ہوکر بھی ناکام کیوں رہی؟
دو ہزار سترہ میں جس طرح پاکستانی فلم انڈسٹری میں فلمیں بننا شروع ہوئیں ، ایسا محسوس ہوا تھا کہ شاید فلم انڈسٹری کے اچھے دن شروع ہوچکے ہیں ، مگر سال ختم ہوتے ہی فلمی سرگرمیوں میں پھر سے کمی دیکھنے میں آئی، اور ۲۰۲۴ کے سال تک چند قابل ذکر ہی فلمیں ہی مارکیٹ میں پہنچیں، باقی کچھ بہتر بھی تھیں مگر عوام کی پذیرائ حاصل کرنے میں ناکام رہیں، ، ۲۰۲۳ میں صرف ایک فلم دی لیجنڈ آف مولا جٹ نے صحیح معنوں میں جلوہ دکھایا، اس کے بعد ۲۰۲۴ کے سال کے لئے فلم عمرو عیار کے ٹریلر نے تہلکہ مچایا اور اس کی دھوم نہ صرف اندرون ملک بلکہ دیگر ممالک میں دیکھی گئی، اس سے متعلق کئی دعوے بھی کئے گئے کہ یہ فلم شاید نیو مولا جٹ جتنا بزنس کرلے مگر یہ ہو نہ سکا اور اب یہ عالم ہے کہ یہ فلم ریلیز ہونے کے بعد کوئی خاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکی اور دی لیجنڈ آف مولا جٹ سے مقابلہ کرنے والوں کو جیسے چپکی لگ گئی، عمرو عیار کا بہت زیادہ کامیاب نہ ہونا اس طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ اس فلم کو اس کی اصلی کہانی سے ہٹاکر اپنے طور پر ایک جدید شکل دی گئی، جبکہ عمر وعیار ایک ایسا سحر انگیز کردار تھا جسے ۶۰ کی دہائی تک میں پیدا ہونے والوں نے کتابی صورت میں پڑھا، اور اس نسل کو یہ کردار ازبر یاد ہے، یہ کردار اور اس سے جڑی کہانیاں تخیلاتی دنیا میں لے جاتی ہیں، جہاں جادوگر، پریاں، جنات، طلسماتی دنیا کا تصور ابھارا گیا ، بچوں کی کہانی میں عمرو عیار عرب کا نوجوان ہے جو نہایت چالاک بھی ہے وہ اپنی تمام تر عیاریاں اور چالاکیاں ان جادوگروں ، جنوں، اور چڑیلوں پر استعمال کرتا ہے جن سے انسانی جانیں متاثر ہوتی ہے، یہ اپنی زمبیل کے ذریعے ان تمام مافوق الفطرت ہستیوں کو زیر کرتا ہے اور جہاں طلسماتی دنیاکی تمام مافوق الفطرت ہستیوں سے ہر کوئی ڈرتا ہے وہ اس عام سے انسان سے خوف کھاتی ہیں، ۶۰ کی دہائی میں پیدا ہونے والوں کے لئے عمرو عیار سپر ہیرو تھا، زیر موضوع فلم کو عمرو عیار کی انہی کتابوں سے متاثر ہوکر چنا گیا مگر اسے اپنے ڈھنگ سے بناکر بہت کچھ تبدیل کردیا گیا، جبکہ استعمال کئے گئے وی ایف ایکس افیکٹ پر بے حد عمدہ کام ہوا جو قابل تعریف ہے ، لیکن فلم بینوں کو اس وقت سخت مایوسی ہوئی جب پوری فلم میں عمرو عیار اپنی اصل صورت میں کہیں نظر نہیں آیا ، یہ کردار ہالی ووٖڈ کی فلم دی پائریٹ کے سلسلے میں ہمیں کیپٹن جیک اسپیرو کے روپ میں نظر آتا ہے، نہ صرف کردار بلکہ کئی سینز ہمیں عمرو عیار کی یاد دلاتے ہیں، تاہم پاکستانی عمرو عیار فلم کو اصل عمرو عیار والے نظرئیے سے نہ دیکھا جائے تو پھر یہ فلم بہت بہترین تفریحی مواد رکھتی ہے ، اس فلم نے ۱۳ کروڑ کی آمدن کی ، اور فی الحال جبکہ ۲۰۲۴ کا اینڈ ہے اس فلم کا کوئی اتا پتہ نہیں ۔ کاسٹ میں عثمان مختار، فرحان طاہر، صنم سعید، علی کاظمی اور حمزہ علی عباسی نے مرکزی کردار ادا کئے۔ جبکہ عثمان مختار نے عمرو عیار کا کردار ادا کیا۔
Comments
Post a Comment